لیبر حکومت کا غیر قانونی مزدوری کے خلاف ملک گیر کارروائیاں شروع

لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسی کی طرز پر برطانیہ کی لیبر حکومت نے غیر قانونی مزدوری کے خلاف ملک گیر کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ ان کارروائیوں کا دائرہ بھارتی ریسٹورنٹس، نیل بارز، کنوینینس سٹورز اور کار واشز تک وسیع کر دیا گیا ہے۔ یہ ایسی جگہیں ہیں  جہاں تارک وطن  مزدوروں کو ملازمت دی جاتی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ یوویٹ کوپر کی نگرانی میں ہوم آفس نے جنوری میں 828 مقامات پر چھاپے مارے جو پچھلے سال کی نسبت 48 فیصد زیادہ ہیں۔ ان کارروائیوں میں 609 افراد گرفتار کیے گئے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 73 فیصد زیادہ ہیں۔
کوپر کے دفتر کے مطابق اگرچہ ہوم آفس مختلف شعبوں میں غیر قانونی مزدوری کی اطلاعات پر کارروائی کرتا ہے لیکن گزشتہ ماہ کی زیادہ تر کارروائیاں ریسٹورنٹس، ٹیک اویز، کیفے اور خوراک، مشروبات اور تمباکو کی صنعتوں میں کی گئیں۔ شمالی انگلینڈ کے شہر ہمبرسائیڈ میں ایک بھارتی ریسٹورنٹ پر چھاپے کے دوران سات افراد کو گرفتار اور چار کو حراست میں لیا گیا۔
وزیر اعظم کیئر اسٹارمر پر دباؤ ہے کہ وہ غیر قانونی امیگریشن کے خلاف سخت موقف اختیار کریں کیونکہ ریفارم یوکے جماعت کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس دباؤ کے نتیجے میں برطانوی حکومت نے “امیگریشن مجرموں” کی ملک بدری کے لیے خصوصی چارٹر پروازوں کا انتظام کیا ہے۔ حالیہ مہینوں میں برطانیہ کی تاریخ کی چار بڑی ملک بدری کی پروازوں کے ذریعے 800 سے زائد افراد کو نکالا گیا۔
حکومت نے “شو، ناٹ ٹیل” (یعنی دکھانے کے بجائے عملی مثال پیش کرنے) کی پالیسی اپنائی ہے، جس کے تحت ٹرمپ طرز پر ٹی وی فوٹیج نشر کی جا رہی ہے۔ ان ویڈیوز میں ملک بدری کے منتظر افراد کو بس سے اتارتے اور خصوصی چارٹر جہازوں پر سوار کرتے دکھایا گیا ہے۔ ان میں منشیات فروشی، چوری، زیادتی اور قتل جیسے جرائم میں ملوث افراد شامل ہیں۔

Leave a Comment