میرپور(نیوز ڈیسک) ازاد کشمیر کے مایا ناز پولیس انسپیکٹرایس ایچ او تھانہ سٹی میرپور راجہ امتیاز شوکت ہمراہ ٹیم اے ایس ائی منور اقبال نے پنجاب کی نوسر باز خاتون کو گرفتار کر لیا
خاتون 81 کی گولیاں پانی میں ملا کر لوگوں کو پانی پلاتی اور بے ہوش کر دیتی بے ہوش کرنے کے بعد رقم لوٹ لیتی اور واردات کرنے کے بعد پنجاب نکل جاتی تھی اور کچھ عرصے بعد دوبارہ واپس ا کر واردات کرتی تھی۔
5 جولائی 2024 کو طارق محمود اپنی پنشن بینک سے نکلوانے اور بیٹی کے یورو رقم کی تبدیل کروانے کے لئے سیکٹر سی فور سے نا نگی کی جانب جاتے ہیں کہ چند گھنٹوں بعد وہ بے ہوشی ہی نہیں نیم مردہ حالت میں کھاڈی کی پارکنگ کے قریب پائے جاتے ہیں کسی جاننے والے نے گھر تک پہنچایا گھر سے ہسپتال شفٹ کیا گیا ڈی ایچ کیو میرپور ہسپتال کے حاضر ڈیوٹی ڈاکٹر نے کہا کہ ان کی حالت خطرے میں ہے فوری اسلام آباد شفٹ کیا جائے طارق محمود کے پاس تقریبا پانچ لاکھ روپے کی رقم تھی اور راڈو گھڑی جس کی مالیت بھی تین لاکھ کے قریب تھی وہ نہ ملی معاملہ مشکوک پچیدہ تھا پولیس تھانہ سٹی کو اطلاع کی پولیس نے کاغذی کاروآئی کی ڈاکٹر کی ابتدائی رائے تھی کہ فالج کا اٹیک آیا ہے طارق محمود کے ورثا اور پولیس کے درمیان طے پایا کہ جان بچانے کے لئے ممکنہ اقدامات کئے جائیں دیگر چیزوں کو بعد میں دیکھ لیا جائے گا
اس دوران مریض کو اسلام آباد شفٹ کیا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے ٹیسٹ وغیرہ لئے تو ان کی رائے سامنے آئی کہ کوئی زہریلی یا نشہ اور چیز دی گئی ہے جس پر پولیس تھانہ سٹی کے ایس ایچ او راجہ امتیاز شوکت نے ایف آئی آر درج کی اور جس جگہ سے طارق محمود بے ہوشی کی حالت میں ملے تھے
وہاں کے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کئے ویڈیو میںُ واضع دکھائی دیا کہ طارق محمود گاڑی سے نکلتے ہی گرے ہیں جس پر ایس ایچ او سٹی نے دیگرے کیمرہ جات سے ان کے گھر سے نانگی بینک وہاں سے ایک کرنسی ایکسچینج میں یورو تجدیلُ کرواتے دکھائی دئیے اسی طرح ان کی گاڑی ایک سٹور کے باہر کھڑی ہونا اور وہاں سے ایک عورت کا نکل ایک شال خریدنا تصدیق ہوا
طارق محمود کے ہوش میں انے پر اس نے بیان دیا کہ اس طرح بروز وقوع اس سے لفٹ لی تھی اور بعدازاں ایک جوس کی دوکان سے جوس لیا اس نے خود بھی پیا اور مجھےدیا جو میں نے پیا تھا اس طرح تفتیش مقدمہ رواں ہوئی دوران واردات چھینی گئی گھڑی فروخت کے لئے منڈی بئاوالدین کے کسی شخص نے فیس بک پہ لگائی جب اس سے بحثیت خریداررابطہ کیا گیا مگروہ شخص سامنے نہ آیا اس دوران سٹی پولیس اور مستغیث مقدمہ کے عزیز اقارب عورت کے حلیہ کی کھوج میں رہے کہ وہ کسی نئے شکار کے دوبارہ میرپور ائے گذشتہ روز اس عورت کے حلیہ مشکوک حرکت کے باعث اس کا پیچھا کیا گیا
اور پولیس کو اطلاع دی گئی تھانہ سٹی کے ایس ایچ اوراجہ امتیاز شوکت نے اپنے افسران بالا کے نوٹس میں لا کر لیڈیز پولیس اور منور اقبال اے ایس آئی کو مامور کیا جنھوں نے کمال حکمت عملی سے خاتون کو گرفتار کر لیا
خاتون کے قبضہ مختلف قسم کی ادویات از قسم گولیاں نشہ اور
پسی ہوئی پانی میں ملاوٹ شدہ دیگر چیزیں برآمد کی اس کے پاس کسی اور خاتون کا شناختی کارڈ تھا جبکہ ایک شناختی کارڈ کی فوٹو سٹیٹ دو عدد فون سندور ایک ڈبہ دیگر ادویات خاتون مذکور نے مستغیث مقدمہ کو دیکھ کر شناخت بھی کیا اور کہا کہ دیکھا ہوا ہے جب اسکو یاد دلایا کہ فلاں دن وقت آپ نے واردات کی تھی جس کی ویڈیو ثبوت موجود ہیں ملزمہ نے پہلے تھانہ رعب جمانے دھمکانے کا رویہ اختیار کیا بعدازاں منت ترلہ شروع کر دیا پولیس نے ملزمہ کے گھر جہلم سے نقدی برآمد کر لی ہے
گھڑی کے حوالے سے کہا کہ میں جہلم میں پھینک دی تھی
پولیس تھانہ سٹی نے سات ماہ پندرہ دن بعد ملزمہ کو گرفتار کیا ہے ایک ملزمہ نہیں اس کا ایک پورا گروہ ہے جس نے درجنوں افراد کو نشانہ بنایا ہے کچھ لوگ ڈر خوف اور کچھ لوگ عزت جانے کے ڈر سے اس طرح کی وارداتوں کی رپورٹ نہیں کرتے
کسی اجنبی کو لفٹ دینا آپ کی جان لے سکتا ہے