Mirpur News

اجنبی کو لفٹ دینے اور کچھ کھانے سے اجتناب کریں اور کسی خاتون کو دیکھ کر فریفتہ بھی مت ہوں وگرنہ عزت بھی جائیگی اور مال بھی ! کیوں ،کیسے ؟ یہ تحریر پڑھئیے 👇
میرپور میں کچھ عرصہ قبل ایک معروف ٹرانسپورٹر نیم بے ہوشی کی حالت میں ملے ،ان کو ہسپتال پہنچایا گیا حالت غیر پر اسلام آباد ریفر کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان کو نشہ آور اور بے ہوشی کی کوئی چیز کھلائی گئی ! جب وہ ہوش میں آے تو اپنے ساتھ پیش آے واقعہ کی روداد سنائی جس پر عزیر و اقارب نے پولیس رپورٹ درج کروا دی
اب کہانی ایک نیا موڑ کھولتی ہے معلوم ہوتا ہے کہ انھوں نے کسی خاتون کو لفٹ دی جس نے کوئی چیز کھلا کر بے ہوش کیا اور نقدی اور قیمتی گھڑی لے اڑی پولیس رپورٹ درج ہو گئی مگر ان صاحب کے ایک عزیر نے اس خاتون کو پکڑنے کی ٹھان لی اور چند ماہ مکمل محنت کی اور بالآخر آج وہ تھانہ سٹی کی مہمان بن گئی
ان صاحب نے سب سے پہلے مختلف مقامات کی سی سی ٹی وی نکلوائی جہاں جہاں وہ خاتوں لفٹ لیکر گئی ،پھر اس کو بالآخر سراغ مل گیا کہ یہ خاتون واردات کرنے میرپور آتی ہے کسی نئے شکار کو ہدف بنا کر واپس پبلک ٹرانسپورٹ میں چلی جاتی ہے بے شمار لوگ اس کا شکار بن چکے تھے مگر عزت بچانے کے لیے خاموشی میں عافیت جانتے رہے ! مزکورہ شخص نے اس خاتون نے تصاویر نکال کر شہر کے مختلف برانڈز میں جا کر دیں اس کے علاوہ لاری اڈہ میرپور میں بھی تصاویر مہیا کر دیں کہ اس حلیے کی خاتون آے تو فورا مطلع کریں !
خاتون کی تلاش میں سرگرم اس شخص نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ وہ ہر دوسرے تیسرے روز تمام جگہ جا کر یاد دہانی کرواتا رہا ، کیونکہ اطلاعات تھیں کہ مزکورہ نوسرباز خاتون شکار کو ہدف بنانے کے بعد میرپور میں ہی مختلف برانڈز سے شاپنگ بھی کرتی تھی !
گذشتہ روز وہ میرپور کسی نئے مشن پر آئی اور شاپنگ کے لیے ایک برانڈ پر گئی تو وہاں موجود ملازم نے سراغ رساں شخص کی دی گئی تصویر سے مشابہت رکھنے پر
فوری طور پر سراغ رساں کو اطلاع دی اور اس کے ساتھ ساتھ تصویر بنا کر اسی سینڈ کر دی جسے اس نے فورا پہچان لیا اور اس کی اطلاع ایس ایچ او سٹی کو کر دی کہ مذکورہ خاتون میرپور آئی ہوئی ہے جنہوں نے فوری طور پر تین مختلف ٹیمیں بنا کر ان کو نانگی ،لاری اڈا اور چوک میں تعینات کروا دیا ، اب خاتوں مذکورہ لوگوں کے آنے تک وہاں سے نکل گئی ، ملحقہ سی سی ٹی وی چیک کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ چوک کی طرف چلی گئی ہے
اس دوران سوشل میڈیا پر بھی ہمارے ایک صحافی دوست نے ویڈیو لگا دی جس سے بعض دیگر لوگ بھی تلاش کے لیے سرگرم ہو گئے تو معلوم ہوا کہ مذکورہ خاتوں رکشے پر بیٹھ کر لاری اڈے کی طرف گئی ہے جس کا وہاں تک پیچھا کیا گیا مگر رش کی وجہ سے وہ نکل گئی اور رکشا بھی اوجھل ہو گیا
اس دوران اطلاع پر نانگی میں موجود پولیس ٹیم نے ایک رکشے میں مذکورہ نوسرباز کو بالآخر دھر لیا اور تھانے لے گئے متاثرہ شخص بھی وہاں پہنچ گیا
اب کہانی میں نیا ٹویسٹ آتا ہے 👇
مذکورہ خاتون سے جب ایس ایچ او نے تفتیش کی تو پہلے اس نے وہاں خوب ہلہ مچایا ،مگر جلد ہی کوئی حربہ نہ دیکھ کر بالآخر وہ اپنی وارداتوں کو مان گئی
اور بتایا کہ وہ پنجاب پولیس کے بعض اہلکاروں کی سرپرستی میں یہ دھندہ کرتی ہے ،اس پر پنجاب کے علاقوں دینہ ،جہلم میں متعدد وارداتوں کی رپٹ درج ہے ، جبکہ ایک اہم مقدمے میں بھی ملوث ہونے کی شنید ہے ! اس نے بتایا کہ میرپور وہ پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے آتی تھی بڑی عمر کے لوگ اس کا شکار ہوتے تھے کیونکہ وہ باآسانی قابو آ جاتے تھے ، جال میں پھنسانے کے لیے اداؤں کا مظاہرہ کرنا پڑتا تھا اور کام باآسانی ہو جاتا نوسرباز خاتون نے بار بار اپنے نام بدلے مگر بالآخر اس کی شناخت کوکب ساکن مشین محکہ جہلم ہوئی ،
میرپور میں اب تک کی تفتیش میں اس نے متعدد وارداتوں کا انکشاف کیا ہے تھانوں میں محض دو وارداتوں کی درخواست موجود ہے جبکہ اب گرفتاری کے بعد متعدد افراد نے اپنے ساتھ نوسربازی کی نسبت آگاہی کے لیے پولیس اسٹیشن کا رخ شروع کیا ہے
میں سمجھتا ہوں کہ اصل محنت اس سراغ رساں شخص کی ہے جس نے کئی ماہ اس کی تلاش میں سرگرداں رہا اور دوکاندار نے بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا مگر سوال یہ ہے لفٹ دینے والے اس خاتون کیساتھ جوس پینے یا کچھ کھانے کیوں جاتے رہے ؟ لوٹنے کا موقع ہم خود دیتے ہیں نوسربازوں کو تو ایسے لوگ ملنے چائییں
خاتون کو جوڈیشل کر دیا ہے مگر اب دیکھنا یہ ہے کہ مذکورہ خاتون کی ضمانت کروانے شہر سے کون آتا ہے(از عدنان جبار مغل)
All reactions:

Umar Shehzad, Raja Qaisar Afzal and 21 others

Leave a Comment