
میرپور پولیس چھا گئی
گذشتہ روز تھانہ سٹی میرپور پولیس کی طرف سے گرفتار کی گئی خاتون جس نے پولیس ابتدائی طور پر اپنے چھ سے سات نام اور اپنی رہائش کے حوالے سے بتایا تھا اس میں کافی حد تک تضاد بیانی پائی جاتی تھی خاتون نے آخری اور حتمی نام کوکو جان ظاہر کیا تھا اور اس کا کہنا تھا کہ وہ ژوب بلوچستان کی رہائشی اور عارضی طور پر اسلام پورہ مشین محلہ جہلم رہ رہی ہے خاتون کی طرف سے اپنی معلومات جھوٹ کا پلندہ نکلی ہیں انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب اور ایس ایس پی پشاور نے بھی ایس ایس پی میرپور خاور علی شوکت اور ایس ایچ او میرپور سٹی سے رابطہ کیا ہے خاتون کا اصل نام شازیہ یونس عرف ڈاکٹر نرگس اور شناختی کارڈ کا بیک پرت بھی ٹمپر ہے جس پر درج رہائش بھی مشکوک ہے اس خاتون کے خلاف پنجاب پولیس اور کے پی کے پولیس کے پاس چھ سے زائد قتل کے مقدمات درج ہیں خاوند پنجاب پولیس میں اے ایس آئی ہے اس کے خلاف پنجاب پولیس اشتہار شور غوغا شائع کروا رکھا ہے جس کا طریقہ واردات یہ رہا ہے کہ کسی ٹول پلازہ یا کسی مصروف جگہ پر کھڑی ہو کر اپنی گاڑی خراب ہونے کا بہانہ بناتی کسی کے سامنے اپنے آپ کو جج ڈاکٹر ظاہر کرتی اور جب لفٹ حاصل کر لیتی تو اس کے فورا بعد وہ چکنی چپڑی باتوں سے بندے کو شکار بناتی
پولیس تھانہ سٹی میرپور کی طرف سے گرفتاری پر کے پی کے پولیس نے میرپور پولیس اور معاونین پولیس کی حوصلہ افزائی بھی کرنا چاہتی ہے
جرم کی دنیا کی اس بے تاج بادشاہ کو میرپور تک رسائی دینے والوں کے چہرے بھی سامنے انے شروع ہو گئے ہیں
ڈی آئی جی میرپور پولیس ڈاکٹر لیاقت علی ایس ایس پی خاور علی شوکت اس اہم کیس کی خود نگرانی کر رہے ہیں اور متاثرہ افراد کے مقدمات جو ان کے اپنے علاقوں میں درج ہیں وہاں کی پولیس میرپور پولیس سے رابطہ کر رہی ہے
جرم کی بے تاج ملکہ جو اشتہار ی ہونے کے باوجود دوسرے لوگوں کے شناختی استعمال کر تی رہی ہے خاتون اور اس کے خاندان کا ملکیتی مکان نمبر 2437
محلہ ندیم آباد گڑھی ڈھوک چراغ دین راولپنڈی ہے جو اشتہاری ہونے پر اشتہار شور غوغا جاری ہوا خاتون کا خاوند آکی منڈی بہاول دین کا سکونتی ہے
(کاپی بشکریہ محمد رمضان چغتائی)