میرپور(وقائع نگار ) سنگوٹ مدرسے میں معصوم بچے کی موت ورثا کا مدرسہ انتظامیہ اور وہاں موجود بعض طلبا پر الزام ، مدرسہ مہتم کا بچے کی موت دم گھٹنے سے ہونے کا بیان ، پولیس نے دو افراد کو حراست میں لے لیا معاملے کی گتھیاں جلد سلجھنے کا امکان
واقعات کے مطابق سنگوٹ مدرسے میں زیر تعلیم معصوم بچے کی موت کا معاملہ تاحال معمہ بنا ہوا ہے پولیس نے نعش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی ہے جبکہ عوامی دباو کے بعد پولیس نے مدرسے سے دو افراد کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کر دی ہے بچے کے والد نے تدفین سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کہا کہ وہ مدرسے کی انتظامیہ
کے بیان سے مطمئن نہیں ہیں بچے کی ہلاکت کو انھوں نے بستروں کے نیچے دبنے سے کہا ہے جو کہ ممکن نہیں ہے بچہ فجر کے غائب ہوا اور ہمیں دس بجے کے بعد اطلاع کی گئی پولیس تمام حقائق کی تفتیش کرے ہمیں مدرسے کے بعض طلبا سمیت اس کے اساتذہ پر شعبہ ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ جلد منگوائی جاے اور ملوث لوگوں کو کڑی سزا دی جاے جن کی وجہ سے میرے معصوم بچے کی جان چلی گئی ہے
جبکہ پولیس نے دو افراد کو گرفتار کر لیا اور تفتیش شروع کر دی ہے پولیس کے مطابق جلد ہی حقائق سامنے آ جائینگے جو بھی ذمہ دار ہوا وہ سزا جزا سے نہیں بچ سکے گا دوسری جانب عوامی و سماجی حلقوں نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مدرسے کے مہتمم اور اساتذہ کی ذمہ داری تھی کہ وہ بچے کی حفاظت کرتے یہ ان کی ذمہ داری ہوتی ہے کیونکہ بچے ان کی کسٹڈی میں ہوتے ہیں بچہ کئی گھنٹے غائب رہا مدرسے والوں نے ورثا اور پولیس کو مطلع کیوں نہیں کیا ؟ جو واقعہ وہ بتا رہے ہیں وہ کسی طرح حقائق سے مطابقت نہیں رکھتے اس مقصد کے لیے ایس ایس پی میرپور ازخود تمام حقائق کی تفتیش کریں اور اصل حقائق سامنے لائیں اس واقعے سے شہر میں خوف پھیلا ہے